قادیان میں کرسمس: مرزا غلام احمد کی تعلیمات کے برعکس جشن صلیب

 مرزا غلام احمد کی جائے پیدائش پر کرسمس کی تقریبات


قادیان، جو کہ پنجاب، بھارت کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے، احمدی کمیونٹی کے لیے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں مرزا غلام احمد قادیانی کی پیدائش ہوئی تھی، جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ "صلیب کو توڑنے" اور عیسائی مذہب کا مقابلہ کرنے کے لیے گزارا۔ ان کی تحریروں میں عیسائیت پر فتح کے بیانات بھرے ہوئے ہیں، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے عیسائیوں کے "من گھڑت خدا" کو شکست دی اور ان کے عقائد کو رد کیا۔ دہائیوں تک، احمدی کمیونٹی نے ان دعووں کو برقرار رکھا اور ان کی کامیابیوں کو دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں پھیلانے کے دعوے دار ہیں۔

تاہم، آج قادیان کی حقیقت ایک بالکل مختلف تصویر پیش کرتی ہے۔ قادیان کی سڑکوں کو کرسمس کی روشنیوں سے سجایا گیا ہے اور فضا کرسمس کی تقریبات کی آوازوں سے گونج رہی ہے۔ قادیان میں عیسائی کھلے طور "یسوع" کے نعرے لگا رہے ہیں اور اپنے گھروں اور عوامی مقامات کو ان کی تصاویر سے سجاتے ہیں۔ سجے ہوئے ٹریکٹر ٹرالیوں پر جلوس نکلتے ہیں۔
 اسی گاؤں میں، جہاں مرزا غلام احمد نے صلیب توڑنے کا عہد کیا تھا، عیسائی مذہب صلیب کا جشن مناتا ہے۔

یہ تضاد بہت واضح ہے۔ ایک طرف احمدی قیادت اپنے عالمی پھیلاؤ اور علمیت میں کامیابی کے دعوے کرتی ہے، دوسری طرف مرزا غلام احمد کے اپنے گاؤں میں عیسائیت کا عروج جاری ہے، اور "صلیب کو توڑنے" کا کوئی نشان نظر نہیں آتا۔

ایسے تضادات احمدیت کے پیروکاروں کے لیے اہم سوالات اٹھاتے ہیں۔ کیا وہ کہانی جو ان سے بیان کی گئی ہے، حقیقت کے ساتھ ہم آہنگ ہے؟ آج کے قادیان کی حالت ایک سخت یاددہانی ہے کہ دعوے اور حقیقت اکثر ایک دوسرے سے بہت دور ہوتے ہیں۔

یہ تصاویر جس یوٹیوب چینل کے وی لاگ سے لی گئی ہیں وہ بھی ایک احمدی کا ہے، ہمارے ذرائع نے اس چینل کے مالک سے بات کی اور کنفرم کیا کہ وہ ایک پکا سچا احمدی ہے اور قادیان کا رہائشی ہے۔
اس نے بتایا کہ وہ خود یہ ویڈیوز ریکارڈ کرتا ہے اور ان کو یوٹیوب پر اپلوڈ کرتا ہے۔

Comments